#August25th 7th #DeathAnniversary #AhmedFaraz #UrduPoet
نظم دلہن تھی تیری غزل تیری محبوبہ ،
الوداع احمد فراز! جا تجھکو خدا کو سونپا۔
اردو زبان کے معروف و مشہور شاعر احمد فراز کو بچہڑے ہوئے آج 7 برس بیت گئے۔ان کا اصلی نام احمد شاہ تھا۔پچیس آگسٹ 2008 کو انتقال کرنےوالے اس شاعر نے اپنے قابل تعریف شاعری سے آج تک خود کو لوگون کی دلون مین زندہ رکھا ھوئا ھے.ان کا انتقال گڑدے کے فیل ہونے کی وجہہ سے ہوئا۔وہ اسلام آباد مین مدفون ہین۔ان کا جنم 12 جنوری 1931 کو کوہاٹ مین ہوئا .ان کو حکومت پاکستان کی طرف سے حلال امتیاز ،ستارہ امتیاز اور ان کے انتقال کے بعد حلال پاکستان کے ایوارڈ سے نوازا گیا تہا۔
یہ کیا کے سب سے بیان دل کی حالتین کرنی ،
فراز تجھکو نہ آئین محبتین کرنی۔
یہ قرب کیا ھے کہ تو سامنے ہین اور ہمین ،
شمار ابھی سے خدائی کی ساعتین کرنی۔
کوئی خدا ہوکہ پتھر جسے بهى ہم ،
چاہین تمام عمر اسکی عبادتین کرنی۔
سب اپنے اپنے کرینے سے منتظر اس کے،
کسی کو شکر کسے کو شکایتین کرنی۔
ہم اپنے دل سے ہی مجبور اور لوگون کو،
ذرا سی بات پہ برپا قیامتین کرنی.
ملین جب ان سے تو مبہم سی گفتگو کرنا ،
پھر اپنے آپ سے سؤ سؤ دفعا حماقتین کرنی.
یہ لوگ کیسے مگر دشمنی نبہاتے ہین ،
ہمین تو راس نہ آئی محبتین کرنی۔
کبہی فراز نئی موسمون مین رو دینا ،
کبہی تلاش پرانی رفاقتین کرنی۔
No comments:
Post a Comment